Friday, November 24, 2017

سعودی ولی عہد بن سلمان نے ایران کے سپریم لیڈر کو 'نیا ہٹلر قرار' دے دیا



سعودی ولی عہد بن سلمان نے ایران کے سپریم لیڈر کو 'نیا ہٹلر قرار' دے دیا

Image result for bin salman imageRelated image

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پچھلے چند ماہ سے مسلسل خبروں میں ہیں اور اب تو وہ ہر دوسرے روز بریکنگ نیوز دینے لگے ہیں.  تازہ ترین اطلاعات کے مطابق انہوں نے نیو یارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوے ایران کے سپریم لیڈر آیت الله خامنہ ائی کو 'نیا ہٹلر' اور ایران کی ریاست کو نازی ریاست قرار دے دیا ہے. 

انہوں نے تہران اور ریاض کے درمیان چپقلش کو دوسری جنگ عظیم سے قبل کے یورپ سے تعبیر کیا ہے.
شہزادے کا کہنا ہے کہ "ہم نے یورپ سے یہ سیکھا ہے کہ صلح کی پالیسی کام نہیں کرتی" اور "ہم نہیں چاہتے کے کہ 'نیا ہٹلر' مشرق وسطیٰ میں وہی کچھ دہرائے جو یورپ میں ہوا."  


انہوں نے مشرق وسطیٰ میں ٹرمپ کے اقدامات کی تعریف بھی کی. یاد رہے امریکی صدر ٹرمپ نے رواں سال اکتوبر میں 2015 میں اوبامہ دور میں سائن ہونے والی ایران کے ساتھ نکلئیر ڈیل کی توثیق کرنے سے انکار کر دیا تھا.  

بن سلمان نے یہ بات بھی واضح کی کہ سعودیہ ایران کے خلاف ایک  اتحاد تشکیل دے رہا ہے جسے ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے. اس بیان سے ولی عہد کا شدید عدم تحفظ ظاہر ہوتا ہے. یاد رہے اس سے قبل بھی سعودی حکمرانوں کے امریکہ سے تعلقات رہے ہیں مگر کسی اور سربراہ نے  کبھی اعلانیہ انکا اظہار کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی. 

کسی اور کو ہٹلر قرار دینے سے پہلے سعودی  ولی عہد کو اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے. اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق یمن میں ستر لاکھ افراد سعودی ناکہ بندی کی وجہ سے قحط کا سامنا کر رہے ہیں. روزانہ ١٣٠ بچے بھوک اور بیماری سے ہلاک ہو رہے ہیں. محاصرہ نہ اٹھایا گیا تو واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق پانچ سال سے کم عمر پچاس ہزار بچے ہلاک ہو سکتے ہیں.  شام میں بشار الاسد کے باغیوں کی حمایت کی وجہ سے شام کی آدھی آبادی بے گھر ہو چکی ہے اور ساری دنیا میں ماری ماری پھر رہی ہے. لبنان کے وزیراعظم حریری کا استعفیٰ کے بارے میں شبہ اب یقین میں بدلتا جا رہا ہے یہ زبردستی لیا گیا ہے (تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وہ لبنان پہنچ  چکے ہیں اور اپنے استعفیٰ  کو فی ا لحال ملتوی کر دیا ہے) بلکہ ایسوسیٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق بظاہر یمن کے صدر عبد الہادی منصور کی حمایت میں شروع کی  جانے والی یمن جنگ کے آغاز سے ہی سعودیہ نے یمنی صدر کو بھی 2015 سے انکے بیٹوں، وزراءاور ملٹری عہدیداروں کے ساتھ ریاض میں نظر بند کر رکھا ہے. 

عالمی میڈیا کے ان شواہد کی موجودگی میں یہ کہنا مشکل نہیں کہ بن سلمان کی سربراہی میں سعودیہ خود فاشزم کی راہ پر جا رہا ہے. کسی اور کو ہٹلر قرار دینے سے پہلے سعودی  ولی عہد کو خود آئینہ دیکھنے کی ضرورت ہے. اپنے اس جوش خطابت میں وہ اس بات کی بھی پرواہ نہیں کر رہے کہ ایران کے خلاف جو کف وہ اڑا رہے ہیں اسکی چھینٹیں خود انکے وجود کو داغ دار بنا رہی ہیں خصوصاً اس صورت میں کہ انکے اشتعال انگیز بیانات کے جواب میں ایران بہت بردباری کا مظاہرہ کر رہا ہے. لیکن ولی عہد سب سے زیادہ جس ملک کو نقصان پہنچا رہے ہیں وہ ایران یا اسکا کوئی اتحادی نہیں بلکے انکا اپنا ملک سعودی عرب ہے. 





No comments:

Post a Comment